تحریری مقابلہ-(شاخیں) مصروف ہوں ابھی میں غم روزگار میں
★♥★♥★♥★
شاخوں پہ پھول، پھول میں خوشبو کی بات کر
یعنی مری مراد ہے کہ اردو کی بات کر
مصروف ہوں ابھی میں غم روزگار میں
مجھ سے کسی کے ابرُو نہ گیسو کی بات کر
امن و امان ملک میں کیسے ہو، یہ بتا
مسلم نہ سکھ، عسائی نہ ہندو کی بات کر
آئیں گے وصل یار کے دن یا نہیں فی الحال
پلکوں پہ جلتے بجھتے ہوئے جگنو کی بات کر
باغ و بہار خلد نہ واعظ بتا ہمیں
تُو بس ہمارے یار کے خُوبُو کی بات کر
پریتم سے ہے جدائی کا قصہ بھی درد ناک
جب میں کہوں نظام تُو خسرو کی بات کر
جب بات عشق و مستی کی آجائے بزم میں
فیضی ہمارے دلبرِ خوش رُو کی بات کر
★♥★♥★♥★
آپ کا: فرازفیضی..9326187516
کشن گنج بہار.
Faraz Faizi
10-Nov-2021 07:04 AM
Bohat shykriya aap sab ka
Reply
آسی عباد الرحمٰن وانی
09-Nov-2021 09:22 PM
Bht khoob jaani
Reply
Mansha Noor
09-Nov-2021 09:21 PM
Nice
Reply